Note: In this paragraph, it is stated that how people did sacrifice of there lives. The story is:
The war was over. Many
soldiers were martyred, and some were injured and Muslims won the battle. But
some people were supplying water to the injured soldiers. One of the water
suppliers was also Hazrat Shirjeel, a water dispenser raised in his shoulders.
After searching, he reached an injured person Hazrat Harris. They ask for
water. Hazrat Sharjeel sprinkles water to them. He wanted to drink water that
the sound of another injured was thirsty. Hazrat Harris returned the water bowl
back to Hazrat Sharjeel and asked to go to another injured. When he went to the
second person the third one sound came. The second injured also return the
water bowl and ask Hazrat Sharjeel to go to another injured. Now when Hazrat
Sharjeel went to the third, he died. When he returned back to the second
injured, he too had completed his life, then they ran back to the first
injured, he too had completed his life. It is an example of sacrifice.
جنگ یرموک کا ایک واقعہ
جنگ ختم ہو چکی تھی۔ کافی سپاہی شہید ہو گئے تھے، اور کچھ زخمی ہوئے اور مسلمانوں کو جنگ میں فتح حاصل ہوئی۔ لیکن کچھ لوگ زخمیوں کو پانی پلا رہے تھے۔ پانی پلانے والوں میں سے ایک حضرت شرجیل بھی تھے،انھوں نے اپنے کندھے پہ ایک پانی کا مشکیزہ اٹھایا ہوا تھا۔ تلاش کرتے کرتے وہ اپنے ایک ساتھی حضرت حارثکے پاس پہنچے۔ انھوں نے پانی مانگا۔ حضرت شرجیل نے پانی کا پیالا ان کی طرف بڑھایا۔ وہ پانی پینا ہی چاہتے تھےکہ دوسرے زخمی کی آواز آئی پیاس۔ حضرت حارث نے پانی کا پیالہ واپس حضرت شرجیل کو لوٹایا اور دوسرے زخمی کی طرف جانے کو کہا۔ دوسرے زخمی کے پاس گئے تو تیسرے کی آواز آگئی۔دوسرے زخمی نے بھی پانی کا مشکیزہ لوٹاتے ہوئے تیسرے کی طرف جانے کو کہا۔ اب جب حضرت شرجیل ،تیسرے کے پاس گئے تو وہ وفات پا چکے تھے۔ دوسرے زخمی کے پاس واپس پہنچے تو وہ بھی اپنی زندگی پوری کر چکے تھے، پھر وہ بھاگے بھاگے پہلے کی طرف پہنچے تو وہ بھی اپنی سانسیں پوری کر چکے تھے۔ یہ ایثار کی ایک مثال ہے اور ایثار کا مطلب ہے قربانی دینا۔
0 comments:
Post a Comment