Get me outta here!

Thursday 13 December 2018

Hazrat Ibarhim (A.S)




حضرت اسماعیلؑ کی قربانی

Note: In this paragraph it is stated that how Hazrat Ibrahim will
become ready to sacrifice his only and the eldest son and how
Hazrat Ismail (the son of Ibrahim) ready to sacrifice himself.



اﷲ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم کو ایک اور آزمائش سے گزارا۔ پہلے ان کو حکم دیا کہ اپنے بیوی بچے کو کہیں دور چھوڑ آؤ جو جگہ ویران ہو۔ اب ان کو اپنے پہلے نوجوان بیٹے حضرت اسماعیلؑ  کی قربانی کرنے کا حکم آیا۔
ہوا یہ کہ حضرت ابراہیمؑ جب بوڑھے ہو گئے اور ان کو بیٹا جوان ہو کر آپ ؑ کا ہاتھ بٹانے لگ گئےتو حضرت ابراہیمؑ کو خواب آیا کہ اپنے ایک لوتے بیٹےکو اﷲ کی راہ میں قربان کردو۔ حضرت محمدﷺ کا ارشاد ہے" انبیا ءکا خواب وحی ہوتا ہے"۔ حضرت ابراہیمؑ نے اپنے خواب کے بارے میں حضرت اسماعیلؑ کو بتایا اور ان سے پوچھا کہ "اب تمہاری رائے کیا ہے؟" ان کے بیٹے نے جواب دیا"ابا جان! آپ کو جو حکم ہوا ہے وہی کیجیے۔"جب دونوں نے حکم مان لیا تو حضرت ابراہیمؑ حضرت اسماعیلؑ کو ایک پہاڑی پہ لے گئے اور حضرت اسماعیلؑ کو ماتھے کے بل لٹا دیا تاکہ حضرت ابراہیمؑ حضرت اسماعیلؑ کی تکلیف دیکھ نہ سکیں۔ پھر حضرت ابراہیمؑ نے حضرت اسماعیلؑ کے حلق پہ چھری پھیری، لیکن کچھ ن کٹ سکا۔ پھر اﷲ تعالیٰ نے فرمایا"اے ابراہیمؑ! تم نے خواب کو سچا کر دکھایا۔" اور یہ کہتے ساتھ ہی اﷲ تعالیٰ نے حضرت اسماعیل کے بجائے وہاں دنبہ بھیج دیا اور حضرت اسماعیلؑ حضرت ابراہیمؑ کے پاس آ کے کھڑے ہو گئے۔ اسی لیے اس قربانی کو حج کا رکن قرار دے دیا گیا اور حاجی پر یہ قربانی فرض قرار دے دی گئی۔


























0 comments:

Post a Comment