عدل و احسان
عدل کے معنی:
عربی زبان میں عدل اسے کہتے ہیں کہ کسی بوجھ کو دوبراربر
حصوں میں اس طرح بانٹ دیا جائے کہ ان دونوں میں ذرا سی بھی کمی بیشی نہ ہو۔ عدل سے
مراد یہ ہے کہ جو شخص کسی کے ساتھ برائی کرے اس کے ساتھ اتنی ہی بُرائی کی جائے۔
اس طرح ہر کام مناسب وقت پر کرنا بھی عدل کی ایک صورت ہے۔ عدل اﷲکی صفت ہے۔ عدل کی
ضد ظلم ہے جس کے معنی ہیں کسی شخص کی حق تلفی کرنا یا اس کے ساتھ زیادتی کرنا، اس
کی بُرائی کے مقابلے میں زیادہ بُرائی کرنا یا کسی کام کو غیر مناسب وقت پر کرنا۔
احسان کا معنی:
احسان یہ ہے کہ کسی کے ساتھ بُرائی کے بدلے بُرائی نہ کی
جائے بلکہ اس کی بُرائی معاف کر دی جائے اور اسے درگزر کر دیا جائے۔ احسان یہ بھی
ہے کہ نیکی میں پہل کی جائے۔ نیکی کے بدلے میں زیداہ نیکی اور بُرائی کے بدلے میں
بھی بھلائی ہی کی جائے۔ کسی کام کو خوبصورت اور بہتر طریقے سے کرنا بھی احسان ہے۔
عدل و احسان کی مختلف صورتیں:
عدل و احسان کی بہتر شکل تو یہ ہے کہ ہم حسنِ سلوک کریں۔
کوئی زیادتی کرے تو اسے معاف کر دیں، کوئی بھلائی کرے تو اس کے ساتھ بہتر بھلائی
کریں، اسر اگر یہ نہ کر سکیں تو پھر کم از کم اس کے انصاف اور عدل کریں۔ اور کسی
کے ساتھ زیادتی نہ کریں لیکن جہاں معاملہ کسی ایسی زیادتی کا ہو جس سے ظالم کی
حوصلہ افزائی ہوتو وہاں احسان کرنے کے بجائے معاملہ عدالت کے سپرد کر دینا چاہیے
تاکہ دوسرے لوگ اس زیداتی سے محفوظ رہیں۔ بُرائی کو کھُلی چھٹی نہ دیں۔ عدل پہ ہی نظامِ کائنات کی بنیاد ہے اور اسی کے
ذریعے نسانی معاشرہ قائم رہ سکتا ہے۔
نبی کریمﷺ:
نبی کریمﷺ کی پوری زندگی عدل و احسان کا نمونہ تھی۔ اپﷺ نے
کبھی کسی سے ذاتی انتقام نہیں لیا۔ صحابہ کرامؓ کو آپﷺ نے فرمایا "آپس میں
ایک دوسرے کی کوتاہیوں کو معاف کردیا کرو"۔ آپﷺ نے ہمیسہ اپنے دشمنوں کو معاف
کیااور ان کے لیے بھلائی کی دعا فرمائی۔
اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے:
ترجمہ "عدل کرو یہ تقویٰ کے زیادہ قریب ہے"۔
(سورۃ المائدہ :8)
ایک اور جگہ ارشاد ہے:
ترجمہ "احسان کرو اﷲتعالیٰ احسان کرنے والوں کو پسند
کرتا ہے"۔ (سورۃ البقرۃ:195)
0 comments:
Post a Comment